Friday, December 11, 2020

انسداد بدعنوانی اور انسانی حقوق کے عالمی دن پر بدعنوان اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے مرتکب عناصر کے خلاف امریکی پابندیاں

Department of State United States of America

یہ ترجمہ امریکی دفترخارجہ کی جانب سے ازراہ نوازش پیش کیا جارہا ہے۔


برائے فوری اجرا


امریکی دفتر خارجہ
دفتر برائے ترجمان
برائے فوری اجرا
10 دسمبر 2020
حقائق نامہ

 

انسداد بدعنوانی اور انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر امریکی دفتر خارجہ اور محکمہ خزانہ نے بدعنوانی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف پابندیاں اور ویزے کی رکاوٹیں عائد کرنے کا اعلان کیا۔ زیرنظر سطور میں انتظامی حکم (ای او) 13818 اور جاری مدبندیوں کے قانون 2021 (ڈی آئی وی، اے، پی ایل۔ 116-159) کے طور پر دفتر خارجہ، بیرون ملک کارروائیوں اور متعلقہ پروگراموں کے لیے مدبندی کے قانون 2020 (ڈی آئی وی، جی، پی ایل۔ 116-94) کی مطابقت سے اٹھائے گئے ان اقدامات کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے۔  پابندیوں سے متعلق گلوبل میگنٹسکی پروگرام کے تحت ان نامزدگیوں کا بصری نمونہ یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

کرغیز جمہوریہ 

ریمبک میٹریموو

  • ریمبگ میٹریموو (میٹریموو) کرغیز کسٹمز سروس کا ایک سابق ڈپٹی ہے جو محکمہ کسٹمز میں بدعنوانی کے ایک ایسے معاملے میں ملوث تھا جس میں کرغیز جمہوریہ سے کم از کم 700 ملین امریکی ڈالر مالیت کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ میٹریموو کو انتظامی حکم 13818 کے تحت غیرملکی حکومت کے ایک ایسے موجودہ یا سابقہ عہدیدار کی حیثیت سے پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو بدعنوانی کے لیے ملی بھگت کرنے یا اس میں شامل ہونے یا براہ راست یا بالواسطہ طور پر رشوت لینے کا ذمہ دار ہے جس میں ملکی وسائل میں غبن، ذاتی فائدے کے لیے نجی اثاثوں کو غصب کرنا، سرکاری ٹھیکوں سے متعلق بدعنوانی یا قدرتی وسائل نکالنا یا رشوت ستانی شامل ہیں۔
  • علاوہ ازیں دفتر خارجہ میٹریموو کو سرکاری عہدے پر رہتے ہوئے نمایاں بدعنوانی میں ملوث ہونے پر سیکشن 7031 (سی) کے تحت پابندیوں کے لیے نامزد کر رہا ہے۔ سیکشن 7031 (سی) کی رو سے جب وزیر خارجہ کے پاس قابل اعتبار اطلاع موجود ہو کہ غیرملکی حکومتوں کے عہدیدار انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی یا نمایاں بدعنوانی میں ملوث ہیں تو ایسے افراد اور ان کے قریبی اہلخانہ کو سرکاری یا نجی طور سے پابندی کے لیے نامزد کیا جاتا ہے اور وہ امریکہ میں داخلے کے اہل نہیں رہتے۔ یہ قانون سیکرٹری خارجہ سے ایسے حکام اور ان کے قریبی اہلخانہ کو سرکاری یا نجی طور سے پابندیوں کے لیے نامزد کرنے کا تقاضا بھی کرتا ہے۔ میٹریموو کے علاوہ دفتر خارجہ اس کی اہلیہ الکان ترگوونووا کو بھی پابندی کے لیے نامزد کر رہا ہے۔

لائبیریا

ہیری ورنے بوٹو-نیمبی شیرمن

  • ہیری ورنے بوٹو-نیمبی شیرمن (شیرمن) ایک نمایاں وکیل، لائبیریا کا سینیٹر اور سینیٹ کی عدالتی کمیٹی کا سربراہ ہے جس نےاپنے خلاف رشوت ستانی سے متعلق 2010 کے مقدمے کی کارروائی میں شامل متعدد ججوں کو رشوت کی پیشکش کی اور اس کا ایک جج کے ساتھ خفیہ طور سے متصادم مفاد تھا جس نے بالآخر جولائی 2019 میں اسے بے گناہ قرار دیا۔ شیرمن نے مقدمات کا فیصلہ اپنے حق میں کرانے کے لیے ججوں کو تواتر سے ادائیگیاں کیں اور اس نے مبینہ طور پر لائبیریا کے سیاست دانوں کو ایک ایسے جج کا مواخذہ کرنے کے لیے رشوت دینے کا انتظام کیا جس نے اس کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ 2010 میں اس مقدمے کا باعث بننے والے رشوت ستانی کے واقعے میں ایک برطانوی کان کن کمپنی نے لائبیریا کے باقی ماندہ آخری معدنی وسائل کے سلسلے میں وولوگیزی کان سے خام لوہا نکالنے کے لیے شرمین کی خدمات حاصل کیں۔ شیرمن نے کمپنی کو مشورہ دیا کہ ٹھیکہ حاصل کرنے کے لیے سب سے پہلے انہیں اعلیٰ حکام کو رشوت دے کر لائبیریا کے اشیا کی خریداری اور ٹھیکوں کی منظوری سے متعلق قوانین میں ترمیم کرانا ہو گی۔ 2016 میں لائبیریا کی حکومت نے شیرمن اور متعدد دیگر سرکاری حکام پر 950,000 امریکی ڈالر رشوت لینے کا الزام عائد کیا۔ 2019 میں اس مقدمے کی سماعت  کرنے والے جج نے تمام افراد کو رشوت لینے کے الزام سے بری کر دیا۔ شیرمن کے رشوت لینے سے متعلق اقدامات لائبیریا کی عدالت اور وزارت انصاف پر اثرانداز ہونے کی ایک نمایاں مثال ہیں۔ شیرمن کو غیرملکی حکومت کے ایک ایسے موجودہ یا سابقہ عہدیدار کی حیثیت سے پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو بدعنوانی کے لیے ملی بھگت کرنے یا اس میں شامل ہونے یا براہ راست یا بالواسطہ طور پر رشوت لینے کا ذمہ دار ہے جس میں ملکی وسائل میں غبن، ذاتی فائدے کے لیے نجی اثاثوں کو غصب کرنا، سرکاری ٹھیکوں سے متعلق بدعنوانی یا قدرتی وسائل نکالنا یا رشوت ستانی شامل ہیں۔
  • شیرمن کو غیرملکی حکومت کے ایک ایسے موجودہ یا سابقہ عہدیدار کی حیثیت سے پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو بدعنوانی کے لیے ملی بھگت کرنے یا اس میں شامل ہونے یا براہ راست یا بالواسطہ طور پر رشوت لینے کا ذمہ دار ہے جس میں ملکی وسائل میں غبن، ذاتی فائدے کے لیے نجی اثاثوں کو غصب کرنا، سرکاری ٹھیکوں سے متعلق بدعنوانی یا قدرتی وسائل نکالنا یا رشوت ستانی شامل ہیں۔

عوامی جمہوریہ چین

وان کوک کوئی

وان کوک کوئی کو ''بروکن ٹوتھ'' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جو چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کا رکن ہے۔ وہ 14 کے ٹرائی ایڈ کا سرغنہ ہے جو دنیا میں چین کی ایک سب سے بڑی منظم مجرمانہ تنظیم ہے جو منشیات کی خریدوفروخت، غیرقانونی جوئے، بھتہ وصولی، انسانی خریدوفروخت  اور بہت سی دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔یہ تنظیم  رشوت، بدعنوانی اور ناجائز فوائد کے حصول کے علاوہ پالاؤ میں ایسی ہی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔ وان کوک کوئی کو انتظامی حکم 13818 کے تحت غیرملکی حکومت کے ایک ایسے ادارے  بشمول سرکاری ادارے کے رہنما یا عہدیدار کے طور پر پابندی کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو بدعنوانی کے لیے ملی بھگت کرنے یا اس میں شامل ہونے یا براہ راست یا بالواسطہ طور پر رشوت لینے کا ذمہ دار ہے جس میں ملکی وسائل میں غبن، ذاتی فائدے کے لیے نجی اثاثوں کو غصب کرنا، سرکاری ٹھیکوں سے متعلق بدعنوانی یا قدرتی وسائل نکالنا یا رشوت ستانی شامل ہیں۔

محکمہ خزانہ میں غیرملکی اثاثہ جات کے انضباط سے متعلق دفتر (او ایف اے سی) نے وان کوک کوئی کی ملکیت یا اس کے زیراثر تین اداروں کو بھی پابندی کے لیے نامزد کیا ہے جو درج ذیل ہیں۔

  • کمبوڈیا میں قائم ورلڈ ہونگمین ہسٹری اینڈ کلچر ایسوسی ایشن جسے 2018 میں وان کوک کوئی نے قائم کیا تھا۔
  • ہانگ کانگ میں قائم ڈونگ می گروپ، اور
  • پالاؤ میں قائم پالاؤ چائنا ہنگ من کلچرل ایسوسی ایشن

ہوآنگ یوآن ژیانگ

  • ہوآنگ یوآن ژیانگ چین کے صوبے فوجیان کے ووکن شہر کے پولیس سٹیشن میں ژیامن پبلک سکیورٹی بیورو (پی ایس بی) کا سربراہ ہے۔ ہوآنگ ژیامن میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی میں ملوث تھا جس میں فالن گانگ فرقے سے تعلق رکھنے والوں کی کی محض اپنے اعتقادات پر عمل کی پاداش میں گرفتاریاں اور ان سے تفتیش شامل ہے۔ دفتر خارجہ ہوآنگ کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے پر سیکشن 7031 (سی) کے تحت پابندی کے لیے نامزد کر رہا ہے۔ مزیدبرآں دفتر خارجہ نے اس کی اہلیہ کو بھی پابندی کے لیے نامزد کیا ہے۔

ہیٹی

جمی شیریزیئر

  • جمی شیریزیئر نے ہیٹی کی قومی پولیس (ایچ این پی) کے عہدیدار کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے نومبر 2018 میں ملکی دارالحکومت پورٹ او پرنس میں لے سیلائن حملے کی منصوبہ بندی کی اور اس میں حصہ لیا۔ شیریزیئر کو انتظامی حکم 13818 کے تحت ایسے غیرملکی کے طور پر پابندی کے لیے نامزد کیا گیا ہے جس نے انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی سازش کی یا براہ راست یا بالواسطہ طور پر اس میں ملوث رہا۔

فیڈنل مونارکی

  • فیڈنل مونارکی وزارت داخلہ و مقامی حکومتوں کا ڈائریکٹر جنرل تھا جس نے اس عہدے پر ہوتے ہوئے لے سیلائن حملے کی منصوبہ بندی کی۔ مونارکی کو انتظامی حکم 13818 کے تحت ایسے غیرملکی کے طور پر پابندی کے لیے نامزد کیا گیا ہے جس نے انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی سازش کی یا براہ راست یا بالواسطہ طور پر اس میں ملوث رہا۔

جوزف پیئر رچرڈ ڈپلن

  • جوزف پیئر رچرڈ ڈپلن لے سیلائن حملے کے وقت صدر یووینل موئز کا محکمہ جاتی مندوب تھا جس پر اس حملے کا شعوری منصوبہ ساز ہونے کا الزام ہے اور اسے اس تشدد کے وقت لے سیلائن کے علاقے میں مسلح جتھوں کے ارکان کے ساتھ حملے پر بات چیت کرتے دیکھا گیا تھا۔ ڈپلن کو انتظامی حکم 13818 کے تحت ایسے غیرملکی کے طور پر پابندی کے لیے نامزد کیا گیا ہے جس نے انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی سازش کی یا براہ راس یا بالواسطہ طور پر اس میں ملوث رہا۔

ایلسلواڈور

ہوزے انتونیو المینڈریز ریواز

  • ہوزے انتونیو المینڈریز ریواز لیفٹیننٹ کرنل تھا جس نے ایلسلواڈور میں خانہ جنگی کے دوران سلواڈور کی مسلح افواج کے دوسرے انفینٹری بریگیڈ کی کمان کی تھی جس میں چوتھی کمپنی بی آئی سی ، پی آئی پی آئی ایل بھی شامل تھی۔ المیڈریز اپنے زیرقیادت چوتھی کمپنی کے ہاتھوں لوگوں کی ماورائے عدالت ہلاکتوں پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا مرتکب ہوا۔ دفتر خارجہ نے سیکشن 7031 (سی) کے تحت المینڈریز اور اس کے قریبی اہلخانہ کو سرکاری طور پر پابندی کے لیے نامزد کیا ہے۔

جمیکا

ڈیوون اورلینڈو برنارڈ

  • ڈیوون اورلینڈو برنارڈ جمیکا کی کانسٹیبلری فورس کے کرائم مینجمنٹ یونٹ میں پولیس افسر تھا۔ برنارڈ اس یونٹ کا رکن ہوتے ہوئے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں جیسا کہ ماورائے عدالتوں میں ملوث رہا۔ دفتر خارجہ نے برنارڈ اور اس کے قریبی اہلخانہ کو سیکشن 7031 (سی) کے تحت پابندی کے لیے نامزد کیا ہے۔

مزید برآں ماورائے عدالت ہلاکتوں میں ملوث ہونے پر برنارڈ کے یونٹ کے پانچ دیگر ارکان اور ان کے اہلخانہ کو بھی سیکشن 70 31 (سی) کے تحت پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ ان ارکان کے نام درج ذیل ہیں۔

  • رینیٹو ڈیکورڈیوا ایڈمز
  • پیٹرک انتھونی کوک
  • شائنے سینٹ اوبین لیونز
  • لیفورڈ گورڈں
  • راڈرک انتھونی کولائر

یمن :حوثی ملیشیا

سلطان زبن

  • صنعا میں حوثیوں کے مجرمانہ تفتیش سے متعلق محکمے (سی آئی ڈی) کے موجودہ ڈائریکٹر کی حیثیت سے سلطان زبن اور اس کے افسروں نے قحبہ گری اور منظم جرائم کے خاتمے کے نام پر خواتین کو گرفتار کیا، قید میں ڈالا اور ان پر تشدد کیا۔ زبن کو انتظامی حکم 13818 کے تحت ایسے غیرملکی کے طور پر پابندی کے لیے نامزد کیا گیا ہے جس نے انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی سازش کی یا براہ راس تیا بالواسطہ طور پر اس میں ملوث رہا۔ اس کے ساتھ ساتھ زبن کو انتظامی حکم 13611 کی مطابقت سے ایسی سرگرمیوں میں براہ راست یا بالواسطہ طور پر ملوث ہونے کی پاداش میں بھی پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے جن سے یمن میں امن، سلامتی یا استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔

عبدالحکیم الخیوانی

  • عبدالحکیم الخیوانی حوثیوں کے نائب وزیر داخلہ کی حیثیت سے بہت سے قیدخانوں اور سکیورٹی فورسز کے انتظام کا ذمہ دار تھا جن میں صنعا کی سی آئی ڈی بھی شامل ہے۔ انتظامی حکم 13818 کے تحت خیوانی کو ایسا غیرملکی ہونے کی حیثیت سے پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو خود یا اس کے زیرقیادت لوگ اس عرصہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث رہے ہیں۔

عبدالرحاب جارفان

  • عبدالرحاب جارفان حوثی نیشنل سکیورٹی بیورو (این ایس بی) کا سابق سربراہ ہے۔ اس کے زیر قیادت این ایس بی یمنی شہریوں بالخصوص حوثی ملیشیا کے مخالف لوگوں پر تشدد اور ان کی گرفتاری میں باقاعدہ طور پر ملوث رہی۔ جارفان کو انتظامی حکم 13818 کے تحت ایسے غیرملکی ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کی حیثیت سے پابندی کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو خود یا اس کے ادارے کے ارکان اس مدت میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث رہے ہیں۔

مطلق امر المرانی

  • مطلق امر المرانی حوثی این ایس بی کے سابق نائب ڈائریکٹر کے عہدے پر رہتے ہوئے این ایس بی کے قیدیوں کا نگران تھا جنہیں دوران قید این ایس بی کے ارکان کی جانب سے تشدد اور دیگر بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔ المرانی کو کو انتظامی حکم 13818 کے تحت ایسے غیرملکی ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کی حیثیت سے پابندی کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو خود یا اس کے ادارے کے ارکان اس مدت میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث رہے ہیں۔

قادر الشامی

  • قادر الشامی حوثیوں کے سیاسی سلامتی کے دفتر (پی ایس او) کا سابق ڈائریکٹر ہے۔ 2014 کے اواخر سے پی ایس او قیدیوں بشمول بچوں پر تشدد کا ذمہ دار رہا ہے۔ شامی کو انتظامی حکم 13818 کے تحت ایسے غیرملکی ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کی حیثیت سے پابندی کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو خود یا اس کے ادارے کے ارکان اس مدت میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث رہے ہیں۔

روس

رمضان کاڈیروو

  • رمضان کاڈیروو چیچن جمہوریہ کا سربراہ ہے جسے انتظامی حکم 13818 کے تحت ایسا غیرملکی ہونے کے ناطے پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے جو کسی ایسے ادارے بشمول کسی حکومتی ادارے کا سربراہ یا عہدیدار ہو نے کی حیثیت سے خود یا اس کے ادارے کے ارکان انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث پائے گئے ہوں۔ کاڈیروو اور اس کے زیر قیادت فورسز ، جنہیں عام طور پر کاڈیرووٹسی کہا جاتا ہے، روسی صدر ولاڈیمیر پوٹن کے ایک سیاسی مخالف کے قتل اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین پامالیوں میں ملوث ہیں۔
  • 20 دسمبر 2017 کو او ایف اے سی نے رشیا میگنٹسکی ایکٹ کے تحت کاڈیروو کو ماورائے عدالت قتل، تشدد یا عالمی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پابندی کے لیے نامزد کیا۔ حقوق پامال کرنے کی ان کارروائیوں میں ایسے افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا جو روس کی حکومت کے عہدیداروں کی غیرقانونی سرگرمی سامنے لانا چاہتے تھے یا عالمی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق اور آزادیوں کا حصول، ان سے کام لینا، ان کا دفاع یا ان کا فروغ چاہتے تھے جن میں مذہب، اظہار، میل جول اور اجتماع کی آزادی اور روس میں منصفانہ قانونی کارروائی اور جمہوری انتخابات کے حق شامل ہیں۔ سابقہ نامزدگی کے بعد کاڈیرووٹسی نے کاڈیروو کی رہنمائی میں دیگر سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جن میں جمہوریہ چیچنیا میں ایل جی بی ٹی افراد کا اغوا، تشدد اور ان کی ہلاکتیں شامل ہیں۔
  • کاڈیروو کو چیچن جمہوریہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں جیسا کہ تشدد اور ماورائے عدالت ہلاکتوں میں ملوث ہونے پر اس سے پہلے 20 جون 2020 کو دفتر خارجہ، بیرون ملک کارروائیوں اور متعلقہ پروگراموں کی مد بندیوں کے قانون 2020 کے سیکشن 7031 (سی) کے تحت پابندی کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ کاڈیروو کی اپنی اہلیہ اور دو بچوں کے ساتھ سرکاری طور پر نامزدگی عمل میں آئی۔
  • او ایف اے سی کاڈیروو کے علاوہ روس میں رجسٹرڈ درج ذیل چھ کمپنیوں کو بھی پابندیوں کے لیے نامزد کر رہا ہے جو کاڈیروو کو نمایاں فائدہ پہنچانے میں مصروف ہیں:
  • کاڈیروو کی ملکیت یا اس کے زیر انتظام ایبسولوٹ چیمپئن شپ ایکمٹ
  • کاڈیروو کی ملکیت یا اس کے زیرانتظام ایکمٹ ایم ایم اے
  • کاڈیروو کی ملکیت یا اس کے زیرانتظام ایف سی ایکمٹ گروزنی
  • کاڈیروو کی ملکیت یا اس کے زیرانتظام ایکمٹ کاڈیروو فاؤنڈیشن
  • ایکمٹ کاڈیروو فاؤنڈیشن کی ملکیت یا اس کے زیرانتظام میگا سٹوری انویسٹ، ٹرپل او
  • ایکمٹ کاڈیروو فاؤنڈیشن کی ملکیت یا اس کے زیرانتظام چیچن منرل واٹرز لمیٹڈ
  • او ایف اے سی کاڈیروو کے نیٹ ورک کے پانچ نمایاں ارکان کو بھی پابندیوں کے لیے نامزد کر رہا ہے:
  • واخت عثمائیوو چیچنیا کا نائب وزیراعظم ہے جس نے براہ راست یا بالواسطہ طور پر کاڈیروو کے لیے یا اس کی جانب سے واضح یا مبینہ طور پر کام کیا۔
  • ٹیمور ڈوگازائیوو یورپ میں کاڈیروو کا نمائندہ ہے جس نے براہ راست یا بالواسطہ طور پر کاڈیروو کے لیے یا اس کی جانب سے واضح یا مبینہ طور پر کام کیا۔
  • زیاد سبسابی کاڈیروو کا نمائندہ ہے جس نے براہ راست یا بالواسطہ طور پر کاڈیروو کے لیے یا اس کی جانب سے واضح یا مبینہ طور پر کام کیا۔
  • ڈینیئل ویزلیوچ مارٹینوو کاڈیروو کا نجی سکیورٹی مشیر ہے جس نے براہ راست یا بالواسطہ طور پر کاڈیروو کے لیے یا اس کی جانب سے واضح یا مبینہ طور پر کام کیا۔
  • ستیش سمیر کاڈیروو کے گھوڑوں کو تربیت دیتا ہے جس نے مالی وسائل، ٹیکنالوجی کے سلسلے معاونت یا اشیا اور خدمات کی فراہمی کی صورت میں کاڈیروو کو مادی مدد فراہم کی۔

ان نامزدگیوں کے بارے میں مزید معلومت کے لیے براہ مہربانی  درج ذیل بیانات دیکھیے۔

افریقہ اور ایشیا میں بدعنوان کرداروں کے خلاف امریکی محکمہ خزانہ کی پابندیاں

انسانی حقوق کے عالمی دن پر محکمہ خزانہ کی انسانی حقوق کی سنگین پامالی میں ملوث عناصر کے خلاف  پابندیاں

انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث موجودہ اور سابق سرکاری حکام کی دفتر خارجہ کی بیرون ملک کارروائیوں اور متعلقہ پروگراموں سے متعلق مد بندیوں کے قانون کے سیکشن 7031 (سی) کے تحت پابندی کے لیے سرکاری نامزدگیاں


This email was sent to stevenmagallanes520.nims@blogger.com using GovDelivery Communications Cloud on behalf of: Department of State Office of International Media Engagement · 2201 C Street, NW · Washington, DC · 20520 GovDelivery logo

No comments:

Page List

Blog Archive

Search This Blog

Have you seen my brand new victory hat?

Friend, words can't describe how grateful I am for you.  ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌ ‌...