Wednesday, January 22, 2025

وزیر خارجہ روبیو کا محکمہ خارجہ کے ملازمین سے خطاب

Department of State United States of America

یہ ترجمہ امریکی دفترخارجہ کی جانب سے ازراہ نوازش پیش کیا جارہا ہے۔



امریکی محکمہ خارجہ
ترجمان کا دفتر
21 جنوری، 2025
سی سٹریٹ لابی
واشنگٹن، ڈی سی

وزیر خارجہ روبیو: شکریہ۔ شکریہ۔ شکریہ

آپ کا بے حد شکریہ۔ شکریہ۔ آج آپ تمام لوگوں کے ساتھ موجودگی میرے لیے خوش قسمتی اور اعزاز ہے۔ میں اپنے خاندان کو آپ سے متعارف کروانا چاہوں گا۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ ان لوگوں سے ملیں۔ میں تقریباً بیس سال سے انہیں سنبھال رہا ہوں (قہقہہ)۔ اسی لیے، جیسا کہ میں نے آج صبح نائب صدر کو حلف دیتے ہوئے کہا: میرا سب سے اہم کام، میں سمجھتا ہوں کہ ہم سبھی کا سب سے زیادہ اہم کام وہ ہوتا ہے جو ہم اپنے گھر میں کرتے ہیں۔ میرا مطلب ناصرف اس کام سے ہے جو ہم اندرون ملک اپنی سیاست میں کرتے ہیں بلکہ اس سے مراد وہ کام بھی ہے جو ہم اپنی زندگیوں میں انجام دیتے ہیں۔

مجھے اپنی اہلیہ، اپنے چار بچوں اور ان سے حاصل ہونے والے تعاون پر بے حد فخر ہے۔ میری اہلیہ جینیٹ ۔۔۔ (اظہار مسرت اور تالیاں)۔ اِن کے والدین کولمبیا سے ہجرت کر کے یہاں آئے تھے۔ کیا یہاں کولمبیا کے پس منظر سے تعلق رکھنے والا کوئی فرد موجود ہے؟ کیا کولمبیا کا کوئی صحافی موجود ہے؟ (اظہار مسرت) اور پھر میری سب سے بڑی بیٹی امینڈا۔ امینڈا، ہیلو کہیں۔ (تالیاں) اور اس کے بعد ڈینیلا ہیں۔ (تالیاں) اور اب اینتھنی۔ (تالیاں) اور پھر ہمارا سب سے چھوٹا بیٹا ڈومینیک۔ (تالیاں)

یہ تین زیرتعلیم ہیں، یعنی یہ کالج جاتے ہیں بلکہ نوکریاں بھی کرتے ہیں۔ ہم اب بھی کام کر رہے ہیں۔ یہ بہت اچھا کام کر رہا ہے۔ (قہقہہ) یہ ہائی سکول کے جونیئر درجے میں زیرتعلیم ہے۔ جینیٹ کی والدہ ماریا بھی یہاں موجود ہیں اور میری بہنیں باربرا اور ویرونیکا بھی یہاں ہیں اور بہت سے دوست بھی موجود ہیں جو میامی سے آئے ہیں۔ میں ان کا مشکور ہوں۔ آپ کا شکریہ۔

میں کانگریس برانچ سے اپنے سابقہ ساتھیوں کی خدمات کا اعتراف بھی کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے وسائل مختص کرنے اور ان کے استعمال کی اجازت دینے کے معاملے میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت ضروری ہے۔ (قہقہہ) ان میں تین لوگوں کو میں طویل عرصہ سے جانتا ہوں اور اتفاق سے کانگریس میں اس حوالے سے فلوریڈا کی نمایاں نمائندگی ہے۔ ان میں ماریو ڈیاز-بالارٹ بھی شامل ہیں (قہقہہ) جنہیں میں ذاتی دوست کی حیثیت سے جانتا ہوں۔ ہم نے فلوریڈا کے قانون ساز ادارے میں اکٹھے کام کیا ہے اور درحقیقت ہم ایوان میں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھتے رہے ہیں۔ دیگر دو کیوبا کے پس منظر سے تعلق رکھنے والے امریکی ہیں۔ اگر ہمارے پاس کوئی تیسرا بھی ہوتا تو وہ اسے سازش کہتے لیکن یہ دو ہیں اور اس طرح ہمارا کام اچھے طریقے سے چلتا رہا ہے۔ (قہقہہ)

کانگریس کی خاتون رکن لوئیس فرینکل بھی قانون ساز ادارے میں میرے ساتھ کام کرتی رہی ہیں۔ میں یہ جانتا ہوں (تالیاں)۔ میں جانتا ہوں کہ یہ بات مشتبہ معلوم ہو گی کہ ان کا تعلق بھی فلوریڈا سے ہے اور وہ (قہقہہ) بھی اس کمیٹی میں شامل ہیں۔ اس کے بعد یقیناً، میرے دوست برائن میسٹ کا نام آتا ہے۔ یہاں موجودگی پر آپ کا بھی شکریہ۔ (تالیاں) میں نے انہیں کہا ہے کہ یہ مجھ پر احسان ہو گا کہ اگر آپ ان تمام لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کریں جنہیں ہم گواہی دینے اور ان کی کمیٹیوں کے سامنے پیش ہونے کے لیے بھیجتے ہیں اور وہ جن وسائل کی فراہمی اور ان کے لیے جو قوانین منظور کرنے کی درخواست کریں اسے مشفقانہ طور سے دیکھیں۔ مجھے واقعتاً خوشی ہے کہ آپ ہمارے ساتھ موجود ہیں کیونکہ ہماری شراکت نہایت اہم ہے۔

میں صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھے اس عہدے کے لیے نامزد کیا۔ یہاں اس عہدے پر خدمات انجام دینا بہت بڑا اعزاز اور استحقاق ہے۔ اگر میں کھل کر کہوں تو یہ دنیا کی تاریخ کے موثر ترین، انتہائی باصلاحیت اور سب سے زیادہ تجربہ کار یہاں موجود سفارت کاروں کے کام کو دیکھنے کی ذمہ داری ہے۔ (تالیاں)

یہ بات یاد رکھنا بہت اہم ہے کہ یہ لوگ ہمارے قومی مفادات اور ہماری خارجہ پالیسی کے لیے خدمات انجام دیتے ہیں اور یہ امریکہ کے لوگوں کے لیے بھی کام کرتے ہیں۔ سینیٹ کے رکن کی حیثیت سے ہمیں اکثر اُن لوگوں کی بات سننا پڑتی ہے جو پریشانی کے عالم میں پاسپورٹ وغیرہ کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ آپ کو وہ وقت یاد ہو گا جب بہت سے لوگوں کو یہ یاد نہیں ہوتا تھا کہ انہیں اپنے پاسپورٹ کی تجدید کرانا ہے۔ یہ ایسی صورتحال ہوتی تھی کہ ان کے کروز (مسافر بردار بحری جہاز) نے ہفتے کو روانہ ہونا ہوتا تھا اور وہ جمعے کو شام پانچ بجے اپنے پاسپورٹ کے لیے پریشان ہورہے ہوتے تھے۔ (قہقہہ) ایسا ہوتا رہا ہے۔ (قہقہہ) اس کے بعد، یقیناً ہم ایسے امریکی شہریوں کے لیے بھی کام کرتے ہیں جو کسی ملک میں ہوتے ہیں اور ان کے پاسپورٹ کھو جاتے ہیں یا اس سے بھی زیادہ بری صورتحال یہ ہوتی ہے کہ کسی وجہ سے انہیں یا ان کے خاندانوں کو افسوسناک حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لہٰذا یہ ایک اہم کام اور ہمارے مقصد کا ایک اہم حصہ ہے۔

اس سے ہٹ کر دیکھا جائے تو بیرون ملک ہمارے یہ لوگ امریکہ کا چہرہ ہوتے ہیں۔ درحقیقت، اگر آپ اس کے بارے میں غور کریں تو کرہ ارض پر بہت سے لوگوں کے لیے یہی لوگ امریکہ کا تعارف ہوتے ہیں۔ بیشتر لوگ کبھی یہاں کا سفر نہیں کریں گے، تاہم بہت سے حالات میں، خواہ وہ رہنما ہوں یا عام لوگ، ان کا امریکہ کے ساتھ تعارف انہی کے ذریعے ہوتا ہے۔ بیرون ملک ہمارے لیے خدمات انجام دینے والے یہ مردوخواتین نہایت دیانت اور لگن سے اپنا کام کرتے ہیں۔ یہ واقعتاً ہمارے ملک کا چہرہ ہوتے ہیں خواہ وہ بیرون ملک ہماری جانب سے دی جانے والی امداد یا خدمات کے ذریعے ہی امریکہ کی نمائندگی کیوں نہ کرتے ہوں۔

میں ان لوگوں کو بھی ہیلو کہنا چاہوں گا، کیا میری بات کہیں براہ راست نشر ہو رہی ہے؟ جیسا کہ، کیا ہمارے تمام سفارت خانوں میں لوگ اسے دیکھ اور سن رہے ہیں؟ بہت اچھے۔ میں ان کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ میں جانتا ہوں کہ ان کے لیے آج یہاں ہمارے ساتھ موجودگی ممکن نہیں ہے اور یہ اس پر منحصر ہے کہ وہ دنیا میں کہاں ہیں تاہم غالباً وہاں اتنی سردی نہیں ہو گی جتنی کہ یہاں ہے، کم از کم فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے شخص کو جتنی محسوس ہوتی ہے۔ (قہقہہ) لہٰذا، میں سمجھتا ہوں کہ اس ادارے کی ذہانت کا اندازہ ایسی تقریبات کے درون خانہ انعقاد سے ہوتا ہے (قہقہہ) اس کا پہلے ہی سے اندازہ ہونا شروع ہو گیا ہے اور ہم اس پر مشکور بھی ہیں۔ لیکن میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں آپ تمام لوگوں کا مشکور ہوں جو سمندر پار بیرونی ممالک میں خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں ایسے ممالک بھی شامل ہیں جو مضبوط اور مستحکم ہیں اور ایسے بھی ہیں جو کمزور اور خطرناک ہیں۔

میں کچھ خاص بھی کرنا چاہتا ہوں۔ میں امریکہ کے سفارت خانوں کے مقامی عملے کا شکریہ بھی ادا کرنا چاہوں گا۔ (تالیاں) ان کی مدد اور تعاون کے بغیر ہمارے لیے اپنا کام انجام دینا ناممکن ہو گا اور کئی لحاظ سے طویل عرصہ کے بعد میں امریکہ کے ایسے لوگوں کے ساتھ کام کروں گا جو بیرون ملک کاروبار کر رہے ہیں یا سیاحوں کی حیثیت سے سمندر پار جاتے ہیں۔ یہ لوگ مجھے بتائیں گے وہ بیرون ملک ہمارے سفارت خانوں کے لیے کام کرتے رہے ہیں اور اس طرح ہمارے ملک کے لیے ان کی محبت لازوال ہے۔

میں اس محکمہ میں ایک نووارد ہوں۔ آج اس کام میں میرا پہلا دن ہے لیکن میں یہاں اجنبی نہیں ہوں۔ میرا آپ میں سے بہت سے لوگوں سے واسطہ رہا ہے۔ آپ ناصرف بیرون ملک دوروں میں میرے ساتھ رہے ہیں بلکہ ہم روزمرہ امور بھی اکٹھے انجام دیتے چلے آئے ہیں۔ لیکن اب میرا کام مختلف ہے۔ اب ہمارا کام کئی اعتبار سے مختلف ہو گا۔ ہماری جمہوریہ میں رائے دہندگان ہی اندرون و بیرون ملک، ہمارے ملک کی سمت کا تعین کرتے ہیں اور انہوں نے ڈونلڈ جے ٹرمپ کو ہمارا صدر منتخب کیا اور ان کی خارجہ پالیسی پر اعتماد کیا ہے۔ اس طرح اب ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی ایک ہی چیز پر استوار ہو اور وہ ہمارے قومی مفادات کا فروغ ہے۔ صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی ایسی ہونی چاہیے جس سے ہمارا ملک مزید مضبوط، محفوظ اور خوشحال ہو۔ یہی ہمارا مقصد ہو گا۔ دنیا بھر میں یہی ہمارا کام ہو گا کہ ہم ایسی خارجہ پالیسی کو یقینی بنائیں جس سے امریکہ کے قومی مفادات کی تکمیل ہو سکے۔

میں کرہ ارض پر دنیا کے تمام ممالک سے یہ توقع رکھتا ہوں کہ وہ اپنے قومی مفادات کو آگے بڑھائیں گے۔ ایسے مواقع پر، اور مجھے امید ہے کہ ایسے بہت سے مواقع آئیں گے، جہاں ہمارے اور ان کے قومی مفادات ہم آہنگ ہوں گے تو ہم ان کے ساتھ کام کرنا چاہیں گے۔ صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنی تقریر میں کئی طرح سے یہی بات کی تھی۔ امن کے فروغ اور جنگوں سے گریز کے لیے ان کی بین الاقوامی پالیسی کا یہی مجموعی مقصد ہے جسے حاصل کرنے کے لیے محکمہ خارجہ سے زیادہ اہم ادارہ کوئی نہیں ہو گا۔ درحقیقت، یہ اس ادارے کا بنیادی اصول اور مقصد ہے اور ہم یہی کچھ کریں گے اور دنیا بھر میں امن کو پھیلائیں گے کیونکہ اسی میں ہمارا قومی مفاد ہے۔ امن کے بغیر ملک کو مضبوط اور خوشحال بنانا بہت مشکل ہو گا۔

تاہم، اس راہ میں بہت سے مسائل بھی آئیں گے۔ ہمیں اندازہ ہے کہ ایسا وقت بھی آئے گا جب ہمارے دیگر ممالک سے اختلافات ہوں گے کیونکہ انسانوں کے باہمی تعلقات میں ایسا ہوتا ہے۔ ایسے مواقع پر ہم نزاع سے بچنے کی کوشش کریں گے لیکن اس کے لیے ہم اپنا قومی مفاد قربان نہیں کریں گے اور بحیثیت ملک و قوم اپنی قومی سلامتی اور بنیادی اقدار پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ہم ایسی قوم ہیں جس کی بنیاد اس مضبوط اصول پر ہے کہ تمام لوگوں کو مساوی حیثیت سے پیدا کیا گیا ہے کیونکہ ہمارے حقوق ہمیں، اپنے قوانین اور ہماری حکومتوں نے نہیں بلکہ ہمارے خدا نے دیے ہیں جو ہمارا خالق ہے۔

ہمیں امید ہے کہ ایک دن پوری دنیا انہی اقدار اور اصولوں کو تسلیم کرے گی اور ہم ان کے مضبوط محافظ ہوں گے جس کے لیے ہم اپنے قومی مفاد، حقیقت پسندی کی بنیاد پر استوار خارجہ پالیسی اور اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کریں گے۔ بعض اوقات خارجہ پالیسی میں ہمارے فیصلے ایک برے اور ایک اچھے انتخاب کے درمیان ہوتے ہیں۔ بعض اوقات خارجہ تعلقات میں ہمیں دو بری چیزوں میں سے ایک کو منتخب کرنا پڑتا ہے اور اس کے لیے ہم یہ دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ سب سے کم بری شے کون سی ہے۔ اگرچہ یہ بدقسمتی ہے لیکن ایسا ہی ہوتا ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو ہمیں مشکل کام کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ہم اسے درست اور اچھے طریقے سے کرنے کی کوشش کریں گے۔ یہی اس ادارے کا بنیادی مقصد ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں یہی ہمارا بنیادی مقصد ہو گا اور ہم ان کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنا کام موثر طریقے سے کریں گے۔

میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ محکمہ خارجہ وہیں ہو جہاں سے اس کا تعلق ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ ہمارے محکمے کو دنیا کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کے معاملے میں مرکزی اہمیت حاصل ہو جس کے لیے ہمارے کام کا انداز ہی اہم نہیں بلکہ یہ بھی اہم ہے کہ ہم اس ادارے کو کس طرز پر ڈھالتے ہیں۔ خارجہ پالیسی کے حوالے سے ہمارے بعض بہترین دماغ اس جگہ اور اس حکومت میں موجود ہیں اور ہمیں ایسا ماحول یقینی بنانا ہو گا جس میں تخلیقیت، دلیری، نئے تصورات اور دور حاضر کی حرکیات کو اہمیت ملے کیونکہ دنیا جس رفتار سے تبدیل ہو رہی ہے وہ رفتار پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی اور ہمیں اس سے آگے رہنا ہے۔

میں یہ چاہوں گا کہ جب ضرورت ہو تو محکمہ خارجہ کے پاس صدر کے لیے بہترین تصورات اور بہترین انتخاب موجود ہوں اور اس کے بعد میں چاہوں گا کہ ہم ان پر اپنی حکومت میں کسی بھی دیگر ادارے کے مقابلے میں کہیں بہتر طور سے عملدرآمد کے اہل ہوں۔ میں نے کانگریس کا حصہ رہتے ہوئے بارہا دیکھا ہے کہ بعض اوقات محکمہ خارجہ کا کردار ثانوی ہو جاتا ہے کیونکہ کوئی دوسرا ادارہ اس سے کہیں زیادہ تیز، زیادہ دلیر اور زیادہ اختراعی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتا ہے۔ یہ آپ لوگوں کی غلطی نہیں، لیکن ہم اس صورتحال کو تبدیل کریں گے۔ ہم مرکزی اہمیت حاصل کرنا چاہتے ہیں اور ہم چاہیں گے کہ خارجہ پالیسی وضع کرنے میں ہمارا ہی مرکزی کردار ہو کیونکہ ہمارے پاس کسی بھی دوسرے ادارے سے کہیں زیادہ بہتر تصورات ہوں گے اور ہم ان پر اپنی حکومت کے کسی بھی دوسرے ادارے کے مقابلے میں کہیں بہتر، تیز تراور مزید موثر طریقے سے عملدرآمد کریں گے۔ میں جانتا ہوں کہ ہمارے پاس یہ سب کچھ کرنے کے لیے ایک موزوں ٹیم ہے۔

ہمارے محکمہ خارجہ کے علاوہ دنیا میں اور ہماری حکومت میں کوئی اور ایسا ادارہ نہیں ہے جس کی میں قیادت کرنا چاہوں گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں موجود لوگوں اور دنیا بھر میں ہمارے سفارت خانوں میں کام کرنے والوں جیسی صلاحیتیں کسی کے پاس نہیں ہیں۔ لہٰذا، یہی ہمارا کام ہو گا اور میں امید کرتا ہوں کہ باہم مل کر ہم اسے بطریق احسن انجام دے سکیں گے۔ ہم تبدیلیاں بھی لائیں گے لیکن یہ تباہ کن نہیں ہوں گی اور نہ ہی ان کی نوعیت تادیبی ہو گی۔ یہ تبدیلیاں اس لیے لائی جائیں گی کہ ہمیں 21ویں صدی کا ایک فعال ادارہ بننا ہے اور بدلتے وقت کے تقاضوں کو پورا کرنا ہے۔ لیکن ہمیں تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہو گی کیونکہ دنیا نہایت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ آئندہ پانچ، سات، دس یا پندرہ برس میں ہم کہاں ہوں گے۔

اس وقت دنیا کو بعض ایسے مسائل درپیش ہیں جن کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ تاریخ میں پہلے کبھی ایسے مسائل نہیں دیکھے گئے۔ ہم ان کا کسی اور دور یا کسی اور وقت سے موازنہ تو کر سکتے لیکن ان میں بہت فرق ہے۔ اب پہلے سے کہیں زیادہ تیزرفتار تبدیلی آ رہی ہے۔ ذرا سوچیے کہ پچھلے پانچ سال کے دوران دنیا کس قدر تبدیل ہو گئی ہے۔ تصور کیجیے کہ آئندہ 25 برس میں یہ کتنی تبدیل ہو جائے گی۔ میں مخلصانہ طور سے امید رکھتا ہوں اور میری دعا ہے کہ ہم بحیثیت قوم آنے والی نسلوں کو ایسا ملک اور ایسی دنیا دے سکیں جو اس سے کہیں زیادہ محفوظ اور بہتر ہو جو ہمیں اپنے اجداد سے ملی تھی اور اس مقصد کے حصول میں آپ کا اہم کردار ہو گا۔

اس ادارے کی قیادت کرنا میرے لیے اعزاز ہے۔ مجھے امید ہے کہ میں امتیازی حیثیت، دیانت اور اپنے پیشروؤں کے مقابلے میں کہیں زیادہ محنت سے اپنا کام کر سکوں گا۔ یہ آسان نہیں ہو گا کیونکہ مجھ سے پہلے یہاں کہیں زیادہ کڑی محنت کرنے والے لوگ کام کر چکے ہیں۔ (قہقہہ) لیکن میں جانتا ہوں کہ ہمیں یہ کام کرنا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ مجھے یہ کام ملا ہے اور میں پہلے ہی دن اپنے کام پر آیا ہوں۔ میں نے تقریباً 9:15 پر اپنا حلف اٹھایا تھا اور میں نے اس دوران کوئی گڑبڑ نہیں کی۔ (قہقہہ) ہم کام کرنے کے لیے تیار ہیں اور میں جانتا ہوں کہ آپ بھی تیار ہیں۔ آپ کا شکریہ۔ خدا آپ سب پر رحمت کرے۔ خدا ہمارے ملک پر رحمت کرے۔ آپ کا شکریہ۔ (اظہار مسرت اور تالیاں)


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/secretary-marco-rubio-remarks-to-employees/

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔


This email was sent to stevenmagallanes520.nims@blogger.com using GovDelivery Communications Cloud on behalf of: Department of State Office of International Media Engagement · 2201 C Street, NW · Washington, DC · 20520 GovDelivery logo

No comments:

Page List

Blog Archive

Search This Blog

Contracts For Jan. 22, 2025

View Online FOR RELEASE AT 5 PM ET ...