Friday, April 16, 2021

وزیر خارجہ اینٹنی جے بلنکن کی پریس کانفرنس

Department of State United States of America

یہ ترجمہ امریکی دفترخارجہ کی جانب سے ازراہ نوازش پیش کیا جارہا ہے۔



امریکی دفتر خارجہ
دفتر برائے ترجمان
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت
15 اپریل، 2021

امریکی سفارت خانہ، کابل
کابل، افغانستان

وزیر خارجہ بلنکن: صبح بخیر۔ آپ سب سے مل کر خوشی ہوئی۔ میں آج اس لیے افغانستان آیا ہوں کہ یہ میرے اور صدر بائیڈن کے لیے اہم تھا کہ امریکہ کی افغانستان اور افغان عوام کے ساتھ پائیدار شراکت کے عہد کا پیغام یہاں ذاتی طور پر پہنچایا جائے۔

جیسا کہ صدر بائیڈن نے کل اعلان کیا، ہم 11/9 کی 20ویں برسی تک اپنے فوجی دستے افغانستان سے واپس لے آئیں گے۔ ہم نے وہ مقصد حاصل کر لیا ہے جو ہم نے قریباً 20 سال پہلے طے کیا تھا۔ ہم یہاں کبھی اپنی مستقل عسکری موجودگی کے خواہاں نہیں تھے۔ افغانستان میں القاعدہ کے خطرے کا زور بڑی حد تک ٹوٹ چکا ہے۔ اسامہ بن لادن انجام کو پہنچ چکا ہے۔ ہم نے سالہا سال تک یہ کہا کہ ایک وقت آئے گا جب ہم افغانستان سے اپنی فوج واپس بلا لیں گے اور اب وہ وقت آ گیا ہے۔

تاہم اپنے فوجیوں کی وطن واپسی کے باوجود افغانستان کے ساتھ ہماری شراکت جاری رہے گی۔ سلامتی کے شعبے میں ہماری شراکت قائم رہے گی۔ ہم افغانستان کی حکومت، طالبان اور خطے اور دنیا بھر کے ایسے ممالک کے ساتھ اپنی سفارتی کوششوں میں اضافہ کریں گے جن کا مفاد افغانستان کے پُرامن مستقبل سے وابستہ ہے۔ ہم مزید خوشحال مستقبل کے لیے جدوجہد کرنے والے افغان عوام کا معاشی سرمایہ کاری اور ترقیاتی امداد کے ذریعے بھی ساتھ دیں گے۔ ہم سول سوسائٹی کی مدد اور خواتین کے مساوی حقوق بشمول بین الافغان مفاہمت کے لیے جاری مذاکرات میں ان کی بامعنی شمولیت اور پورے معاشرے میں ان کی مساوی نمائندگی کی حمایت کرتے رہیں گے۔ ہم انتہائی ضرورت مند طبقات بشمول خواتین، لڑکیوں اور مہاجرین کو امداد کی فراہمی کی امریکی روایت برقرار رکھیں گے۔

میں نے آج اپنی تمام ملاقاتوں میں یہی پیغام دیا ہے۔ ان میں صدر غنی، چیئرمین عبدللہ اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہیں جو ملک بھر میں اپنے لوگوں کے لیے تبدیلی لانے کی غرض سے شب و روز کام کر رہے ہیں۔ امریکہ بدستور افغانستان کا ثابت قدم شراکت دار رہے گا۔ ہم افغان عوام، خطے کے ممالک اور عالمی برداری کو اس حقیقت سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

یہ طالبان کے لیے بھی ایک بہت اہم پیغام ہے۔ میرا خیال ہے کہ آپ جانتے ہیں میں کچھ ہی دیر پہلے برسلز سے آیا ہوں۔ وہاں ہم نے اپنے تمام نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کی اور مجھے ان کی جانب سے جو پیغام ملا وہ ٹھوس اور واضح تھا۔ ہم نے گزشتہ 20 برس میں جو کچھ کیا اس پر انہیں فخر ہے اور وہ بھی افغانستان کے ساتھ شراکت جاری رکھنے کے لیے ہماری طرح ہی پرعزم ہیں۔

ہم سبھی ایک طویل سفر کے بعد یہاں تک پہنچے ہیں۔ ہمیں آنے والے مہینوں میں یہ یقینی بنانے کے لیے بہت سا کام اور منصوبہ بندی کرنا ہے کہ افغانستان سے ہمارا انخلا ذمہ دارانہ، سوچا سمجھا اور محفوظ ہو۔ لیکن یہ کام افغانستان کے لیے معاشی، سفارتی اور سیاسی طور پر ہماری دیرپا معاونت سے ہم آہنگ ہو گا۔

میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آگے بڑھتے ہوئے ہم گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان میں خدمات انجام دینے والے اپنے فوجیوں کی غیرمعمولی جرات، قوت اور قربانی کو یاد رکھیں گے۔ افغانستان میں کارروائیوں کے عروج پر انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس میں نیٹو سمیت 50 شراکت دار ممالک کے فوجی دستے موجود تھے۔ آج ریزولوٹ سپورٹ میں 35 اتحادی اور شراکت دار ممالک کے فوجی شامل ہیں۔ ان اہلکاروں نے اپنی جانوں کا خطرہ مول لیا اور ہزاروں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہم انہی کی خدمات اور قربانیوں کی بدولت اپنا طے شدہ مقصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور اب ہم یہاں اپنے کام اور افغان عوام کے ساتھ اپنی شراکت میں ایک نیا باب شروع کر رہے ہیں۔ آپ کا شکریہ اور اب میں آپ کے سوالات کا جواب دینا چاہوں گا۔


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/secretary-antony-j-blinken-at-a-press-availability-4/

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔


This email was sent to stevenmagallanes520.nims@blogger.com using GovDelivery Communications Cloud on behalf of: Department of State Office of International Media Engagement · 2201 C Street, NW · Washington, DC · 20520 GovDelivery logo

No comments:

Page List

Blog Archive

Search This Blog

270x More Lucrative Than NVIDIA?

If you've missed out on NVIDIA's recent 1,600% run... Don't worry. Because there's one AI stock that could be ...