Thursday, December 17, 2020

دھمکانے کی کوششوں پر ایران کی تلافی نہیں ہونی چاہیے

Department of State United States of America

یہ ترجمہ امریکی دفترخارجہ کی جانب سے ازراہ نوازش پیش کیا جارہا ہے۔


برائے فوری اجرا


امریکی دفتر خارجہ
دفتر برائے ترجمان
برائے فوری اجرا
11 دسمبر 2020
وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو کا بیان

 

امریکہ ایران کی مجلس اور شوریٰ نگہبان کی جانب سے حال ہی میں منظور کیے جانے والے قانون کی مذمت کرتا ہے جو ایرانی حکومت کی اپنے جوہری پروگرام کے ذریعے عالمی برادری کو دھمکانے کی تازہ ترین مہم کے سوا کچھ نہیں۔ عملدرآمد کی صورت میں یہ قانون ایران کی جانب سے افزودہ یورینیم کو 20 فیصد کی خطرناک سطح پر لے جائے گا جبکہ ایران پہلے ہی افزودگی کی سطحوں کے حوالے سے 'جے سی پی او اے' میں طے شدہ حدود سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے یورینیم کے ذخائر کو وسعت دینے اور جدید سینٹری فیوج پر تحقیق، ان کی پیداوار اور انہیں نصب کرنے میں مصروف ہے۔ ایران نے ایسی کوئی قابل اعتبار تکنیکی توجیہ پیش نہیں کی کہ اسے کسی پرامن مقصد کے لیے عجلت سے افزودہ یورینیم کو اس سطح پر لے جانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی۔

اس قانون کے تحت ایرانی حکومت ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ پہلے ہی ناقابل قبول سطح کے تعاون کو محدود کرنے کی پابند ہو گی۔ ایران نے قریباً دو سال تک اپنے ہاں ممکنہ غیراعلانیہ جوہری مادوں اور سرگرمیوں سے متعلق سوالات کا جواب لینے کے لیے آئی اے ای اے کی کوششوں کو روکا ہے جس کے نتیجے میں آئی اے ای اے کے بورڈ نے جون 2020 میں مطالبہ کیا کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ سے متعلق میثاق میں حفاظتی اقدامات سے متعلق معاہدے اور اضافی مسودے پر پوری طرح عملدرآمد کرے۔ ایران کی جانب سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون میں کمی یا 20 فیصد سطح تک یورینیم کی افزودگی سے صورتحال میں سنگین نوعیت کی شدت جنم لے گی جس کے نتیجے میں ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی صلاحیت سے قریب تر ہو جائے گا۔

عالمی برادری معاشی تشفی کے ذریعے ایرانی حکومت کو اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کی اجازت نہ دے۔ اگر ایرانی حکومت پابندیوں سے چھٹکارا اور معاشی مواقع کا حصول چاہتی ہے تو پھر اسے پہلے جوہری استحصال کے خاتمے اور ایک جامع معاہدے پر مذاکرات کے ذریعے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ وہ اپنے طرزعمل میں بنیادی تبدیلی لانے کے لیے سنجیدہ ہے۔ یہ معاہدہ ایران کی بلسٹک میزائلوں کی تیاری اور دہشت گردی کی حمایت، ناجائز گرفتاریوں اور خطے میں دیگر تخریبی سرگرمیوں کی ضمانت دے گا۔ عالمی برادری واضح طور پر سمجھتی ہے کہ ایران کو مزید تاخیر کیے بغیر آئی اے ای اے سے مکمل تعاون شروع کرنا چاہیے۔ ایسا کرنے میں ناکامی کی صورت میں اسے عالمی برادری کی جانب سے رعایات نہیں ملنی چاہئیں بلکہ ایرانی حکومت پر سفارتی و معاشی دباؤ اور اسے تنہا کرنے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔


This email was sent to stevenmagallanes520.nims@blogger.com using GovDelivery Communications Cloud on behalf of: Department of State Office of International Media Engagement · 2201 C Street, NW · Washington, DC · 20520 GovDelivery logo

No comments:

Page List

Blog Archive

Search This Blog

Will the polls be off again?

Plus, Kamala Harris sits down with NBC News From the Politics Desk Oct. 22, 2024 The polls wer...